عام طور پر صبح اٹھنے کے بعد قضائے حاجت پیش آتی ہے، جس وقت بھی یہ ضرورت پیش آئے ، تو ان سنتوں کا خیال رکھیں
1۔ پانی لینے کے لیے پانی کے برتن میں ہاتھ نہ ڈالیں بلکہ پہلے دونوں ہاتھوں کو پہنچوں تک تین بار دھو لیں ، تب پانی کے اندر ہاتھ ڈالیں
2۔ استنجے کے لیے پانی اور ڈھیلے (ٹشو) دونوں لے جائیں، تین ڈھیلے یا پتھر ہو تو مستحب ہے، اگر پہلے سے بیت الخلاء میں انتظام کیا ہو تو کافی ہے
3۔ بیت الخلاء میں جاتے وقت جوتے پہن کر اور سرڈھک کر جانا
4۔ جانے سے پہلے کی مسنون دعا پڑھنا، اسی طرح باہر آنے کے بعد کی مسنون دعا پڑھنا
5۔ داخل ہوتے وقت پہلے بایاں قدم رکھنا، اور باہر نکلتے وقت پہلے دایاں قدم رکھنا
6۔ جب بدن ننگا کریں تو آسانی کے ساتھ جتنا نیچا ہو کر بدن کھول سکیں اُتنا ہی بہتر ہے
7۔ انگوٹھی یا تعویز یا کسی چیز پہ اللہ و رسول کا نام ہو اور وہ دکھائی دیتا ہو تو اس کو باہر چھوڑ کر جانا، البتہ اگر ڈھکا ہوا ہو تو کچھ حرج نہیں
8۔ رفع حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ نہ کریں
9۔ رفع حاجت کے وقت بلاضرورت شدید بات چیت نہ کریں
10۔ استنجا کے لیے بایاں ہاتھ استعمال کرنا
11۔ پیشاب پاخانہ کے چھینٹوں سے بچنا، ورنہ عذاب قبر کا قوی اندیشہ ہے
12۔ اگر کہیں بیت الخلاء نہ ہو تو کسی ایسی آڑ یا نشیبی زمین میں پیشاب کرنا کہ کسی کی نظر نہ پڑے۔اور نرم جگہ پیشاب کرے تاکہ چھینٹیں نہ پڑیں، یا جگہ کسی سخت چیز سے نرم کر لے، اور استنجا پانی سے کر لے۔ اصل مقصد ناپاکی سے طہارت اور بدن و کپڑوں کو بچانا ہے
13۔ بیٹھ کر پیشاب کرنا
14۔ استنجے سے پہلے ڈھیلوں (ٹشو) کا ، پھر پانی کا استعمال کرنا
